ہانگ جھو، 5 ؍ستمبر(آئی این ایس انڈیا )وزیر اعظم نریندر مودی نے آج برطانیہ کی نومنتخب وزیر اعظم ٹریسا مے سے ملاقات کی۔یہ ان دونوں رہنماؤں کی پہلی ملاقات ہے۔انہوں نے یورپی یونین سے برطانیہ کے الگ ہونے کے فیصلے کے پیش نظر دو طرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔جی- 20اجلاس سے الگ دونوں رہنماؤں نے یہاں دنیا کے سب سے بڑے ایک بازار یعنی یورپی یونین سے برطانیہ کے الگ ہو جانے کے بعد مواقع کی تعمیرپر بات چیت کی۔وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے ٹوئٹ کرکے معلومات دی، برطانیہ کے ساتھ مواقع کی تعمیر، وزیر اعظم نریندر مودی نے برطانیہ کی وزیر اعظم ٹریسامے کے ساتھ پہلی بار دوطرفہ بات چیت کی۔غورطلب ہے کہ ٹریسامے نے 13؍جولائی کو برطانیہ کے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیا تھا۔برطانوی عوام نے یورپی یونین سے علیحدہ ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد ان کے پیشروڈیوڈ کیمرون نے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔واضح رہے کہ مارگریٹ تھیچر کے بعد 59سالہ ٹریسامے برطانیہ کی دوسری خاتون وزیر اعظم ہیں اور ان کا موازنہ اکثر تھیچر سے کیا جاتا ہے۔ان کی حلف برداری کے بعد مودی نے 27؍جولائی کو انہیں مبارکباد دیتے ہوئے دوطرفہ اسٹریٹجک شرکت داری کواور زیادہ مضبوط کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیاتھا۔فون پر ہوئی اس بات چیت کے دوران ٹریسامے نے مودی کا شکریہ ادا کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ مضبوط تعلقات کی ترقی اور تعاون بڑھانے کی خواہش مند ہیں۔آج صبح مودی نے کہا تھا کہ مؤثر مالی نظام میں بدعنوانی،بلیک منی اور ٹیکس چوری سے نمٹنا ضروری ہے۔انہوں نے کہاکہ اقتصادی جرم کرنے والوں کے لیے محفوظ پناہگاہوں کو ختم کرنے اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کو پکڑنے اور ان کی غیر مشروط حوالگی کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔